ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / منی پور میں تشدد کے بعد موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں 3 دنوں کی توسیع، حالات اب بھی کشیدہ

منی پور میں تشدد کے بعد موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں 3 دنوں کی توسیع، حالات اب بھی کشیدہ

Thu, 21 Nov 2024 12:08:12  SO Admin   S.O. News Service

امپھال، 21/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) منی پور میں جاری تشدد کے پیش نظر ریاستی حکومت نے موبائل انٹرنیٹ پر پابندی کو مزید تین دنوں کے لیے بڑھا دیا ہے۔ حکومت نے قانون و نظم کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق، امپھال مغرب، امپھال مشرق، کاکچنگ، بشنو پور، تھوبال، چراچندپور اور کانگپوکپی اضلاع میں اگلے تین دنوں تک موبائل انٹرنیٹ کی سروس معطل رہے گی تاکہ تشویش ناک صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے۔

منی پور حکومت نے ریاست میں جاری بدامنی کو پیش نظر رکھتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی تھی۔ 19 نومبر کو براڈبینڈ سروسز پر 3 دنوں بعد یہ پابندی ہٹا دی گئی تھی، لیکن کمشنر برائے داخلہ این اشوک کمار نے کہا تھا کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے اہم دفتری کاموں، اہم اداروں اور گھر سے کام کرنے والے لوگوں کا کام متاثر ہوا۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے براڈبینڈ خدمات کے معاملے میں مشروط معطلی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ موبائل انٹرنیٹ ڈاٹا پر پابندی جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ منی پور میں حالات نازک بنے ہوئے ہیں۔ فوجی جوانوں کی مہم میں کوکی-زو طبقہ کے 10 باغیوں کی ہلاکت کے بعد جریبام میں میتئی طبقہ کے 6 لوگوں کی لاشیں ملنے سے پوری ریاست میں زبردست کشیدگی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے میتئی طبقہ کی 3 خواتین اور 3 بچوں کا ایک کیمپ سے مبینہ طور پر اغوا کرنے کے بعد انھیں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی پورے علاقہ میں تشدد بھڑک اٹھا اور وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے داماد سمیت کئی اراکین اسمبلی و لیڈران کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔


Share: